حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں جامعۃ المصطفیٰ کے سابق و جدید نمائندے کے لیے الوداعی و استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایرانی حکام، شیعہ و سنی علمائے کرام، سکھ رہنما، اور دہلی یونیورسٹی کے اساتذہ نے شرکت کی۔
اس اجلاس میں ایران کے سفیر ڈاکٹر الهی کی موجودگی میں ایران کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی، فارسی زبان کے فروغ، اور اسلامِ نابِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ترویج کو جامعۃ المصطفی کی اہم ذمہ داریوں کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر حجۃ الاسلام والمسلمین شاکری کی خدمات کو بھی سراہا گیا۔
ایران کے سفیر نے جامعۃ المصطفی کو ایک با برکت ادارہ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی کی بطور نئے نمائندہ تقرری سے اس میدان میں مزید برکتیں اور کامیابیاں حاصل ہوں گی۔
ہندوستان میں ولی فقیہ کے نمائندہ، حجۃ الاسلام والمسلمین مهدوی پور نے حجۃ الاسلام شاکری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے وسیع روابط اور مؤثر کاموں کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حجۃ الاسلام حسینی کا علمی، انتظامی اور معنوی تجربہ ہندوستان میں اہم کامیابیاں لا سکتا ہے۔
اس تقریب میں حجۃ الاسلام والمسلمین شاکری نے اپنی گذشتہ سرگرمیوں کی مختصر رپورٹ پیش کی اور حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی نے جامعۃ المصطفی کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین عباسی کا سلام شرکاء کو پہنچایا اور قرآن کی آیت "وَقَالَ إِنِّی ذَاهِبٌ إِلَیٰ رَبِّی سَیَهْدِینِ" (صافات: 99) کا حوالہ دیتے ہوئے کامیابی کے تین اہم عوامل: حرکت و کوشش، اخلاص، اور اللہ تعالیٰ کی ہدایت پر امیدواری کو بیان کیا۔ انہوں نے سابقہ مدیر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مستقبل میں ذمہ داریوں کو مزید بہتر انداز میں ادا کرنے کی امید ظاہر کی۔
تقریب کے اختتام پر، ولی فقیہ کے نمائندہ نے سابقہ نمائندہ کے لیے سپاس نامہ اور نئے نمائندہ کے لیے تقرری حکم نامہ پڑھ کر سنایا۔
اس موقع پر ثقافتی مشیر، سربراہ سعدی فاؤنڈیشن، علمائے کرام، اور دہلی یونیورسٹی کے اساتذہ نے بھی خطاب کیا۔
آپ کا تبصرہ